تتلیاں رنگوں کا محشر ہیں کبھی سوچا نہ تھا
- By Rebeca Powel
- January 10, 2025
تتلیاں رنگوں کا محشر ہیں کبھی سوچا نہ تھا ان کو چھونے پر کھلا وہ راز جو کھلتا نہ تھا! تو وہ آئینہ ہے جس کو دیکھ کر روشن
-
No React!
- 0
تتلیاں رنگوں کا محشر ہیں کبھی سوچا نہ تھا ان کو چھونے پر کھلا وہ راز جو کھلتا نہ تھا! تو وہ آئینہ ہے جس کو دیکھ کر روشن
چاند میرے گھر میں اترا تھا کہیں ڈوبا نہ تھا اے مرے سورج ابھی آنا ترا اچھا نہ تھا میں نے سن لی تھی ترے قدموں کی آہٹ دور
میں جس کو راہ دکھاؤں وہی ہٹائے مجھے میں نقش پا ہوں کوئی خاک سے اٹھائے مجھے مہک اٹھے گی فضا میرے تن کی خوشبو سے میں عود ہوں
کتنی حسرت سے تری آنکھ کا بادل برسا یہ الگ بات مرا شعلۂ غم بجھ نہ سکا تیرا پیکر ہے وہ آئینہ کہ جس کے دم سے میں نے
دن ہو کہ رات, کنج قفس ہو کہ صحن باغ آلام روزگار سے حاصل نہیں فراغ رغبت کسے کہ لیجئے عیش و طرب کا نام فرصت کہاں کہ کیجیے
ضرورت تھی کہ جو میداں میں نکلے سر بکف نکلے مگر ہم ہیں کہ نکلے بھی تو لے کر چنگ و دف نکلے ہمیں تھے انقلاب دہر کے پیغامبر