عشق ایسا عجیب دریا ہے

عشق ایسا عجیب دریا ہے جو بنا ساحلوں کے بہتا ہے مغتنم ہیں یہ چار لمحے بھی پھر نہ ہم ہیں نہ یہ تماشا ہے اے سرابوں میں گھومنے

  • No React!
  • 0

آنکھوں سے اک خواب گزرنے والا ہے

آنکھوں سے اک خواب گزرنے والا ہے کھڑکی سے مہتاب گزرنے والا ہے صدیوں کے ان خواب گزیدہ شہروں سے مہر عالم تاب گزرنے والا ہے جادوگر کی قید

  • No React!
  • 0
X