لہو میں رنگ لہرانے لگے ہیں

لہو میں رنگ لہرانے لگے ہیں زمانے خود کو دہرانے لگے ہیں پروں میں لے کے بے حاصل اڑانیں پرندے لوٹ کر آنے لگے ہیں کہاں ہے قافلہ باد

  • No React!
  • 0

زندگانی جاودانی بھی نہیں

زندگانی جاودانی بھی نہیں لیکن اس کا کوئی ثانی بھی نہیں ہے سوا نیزے پہ سورج کا علم تیرے غم کی سائبانی بھی نہیں منزلیں ہی منزلیں ہیں ہر

  • No React!
  • 0

جب بھی اس شخص کو دیکھا جائے

جب بھی اس شخص کو دیکھا جائے کچھ کہا جائے نہ سوچا جائے دیدۂ کور ہے قریہ قریہ آئنہ کس کو دکھایا جائے دامن عہد وفا کیا تھا میں

  • No React!
  • 0

آنکھوں سے اک خواب گزرنے والا ہے

آنکھوں سے اک خواب گزرنے والا ہے کھڑکی سے مہتاب گزرنے والا ہے صدیوں کے ان خواب گزیدہ شہروں سے مہر عالم تاب گزرنے والا ہے جادوگر کی قید

  • No React!
  • 0
X