تجھ سے وابستگی رہے گی ابھی
- By Rebeca Powel
- January 10, 2025
تجھ سے وابستگی رہے گی ابھی دل کو یہ بیکلی رہے گی ابھی سر کو دیوار ہی نہیں ملتی سو یہ دیوانگی رہے گی ابھی کوئی دن فرصت تمنا
-
No React!
- 0
تجھ سے وابستگی رہے گی ابھی دل کو یہ بیکلی رہے گی ابھی سر کو دیوار ہی نہیں ملتی سو یہ دیوانگی رہے گی ابھی کوئی دن فرصت تمنا
ہم نے رکھا تھا جسے اپنی کہانی میں کہیں اب وہ تحریر ہے اوراق خزانی میں کہیں بس یہ اک ساعت ہجراں ہے کہ جاتی ہی نہیں کوئی ٹھہرا
کوئی سوچے نہ ہمیں کوئی پکارا نہ کرے ہم کہیں ہیں کہ نہیں ہیں کوئی چرچا نہ کرے رات افسوں ہے کہیں کا نہیں رہنے دیتی دن کو سوئے
یہ جو سر ہم تری چوکھٹ سے لگائے ہوئے ہیں یہ سمجھ لے کہ زمانے کے ستائے ہوئے ہیں ہم نے اس دل کو کہیں اور لگایا ہوا ہے
ہمیں خبر نہیں کچھ کون ہے کہاں کوئی ہے ہمیشہ شاد ہو آباد ہو جہاں کوئی ہے جگہ نہ چھوڑے کہ سیل بلا ہے تیز بہت اڑا پڑا ہی
تعلق اپنی جگہ تجھ سے برقرار بھی ہے مگر یہ کیا کہ ترے قرب سے فرار بھی ہے کرید اور زمیں موسموں کے متلاشی! یہیں کہیں مری کھوئی ہوئی