یہاں کسی کو بھی کچھ حسب آرزو نہ ملا
- By Rebeca Powel
- January 10, 2025
یہاں کسی کو بھی کچھ حسب آرزو نہ ملا کسی کو ہم نہ ملے اور ہم کو تو نہ ملا غزال اشک سر صبح دوب مژگاں پر کب آنکھ
-
No React!
- 0
یہاں کسی کو بھی کچھ حسب آرزو نہ ملا کسی کو ہم نہ ملے اور ہم کو تو نہ ملا غزال اشک سر صبح دوب مژگاں پر کب آنکھ
نہیں کہ تیرے اشارے نہیں سمجھتا ہوں سمجھ تو لیتا ہوں سارے نہیں سمجھتا ہوں ترا چڑھا ہوا دریا سمجھ میں آتا ہے ترے خموش کنارے نہیں سمجھتا ہوں
کب وہ ظاہر ہوگا اور حیران کر دے گا مجھے جتنی بھی مشکل میں ہوں آسان کر دے گا مجھے روبرو کر کے کبھی اپنے مہکتے سرخ ہونٹ ایک
ابھی کسی کے نہ میرے کہے سے گزرے گا وہ خود ہی ایک دن اس دائرے سے گزرے گا بھری رہے ابھی آنکھوں میں اس کے نام کی نیند
جیسی اب ہے اسی حالت میں نہیں رہ سکتا میں ہمیشہ تو محبت میں نہیں رہ سکتا کھل کے رو بھی سکوں اور ہنس بھی سکوں جی بھر کے
یوں بھی ہوتا ہے کہ یک دم کوئی اچھا لگ جائے بات کچھ بھی نہ ہو اور دل میں تماشا لگ جائے ہم سوالات کا حل سوچ رہے ہوں