اولیں چاند نے کیا بات سجھائی مجھ کو
- By Rebeca Powel
- January 10, 2025
اولیں چاند نے کیا بات سجھائی مجھ کو یاد آئی تری انگشت حنائی مجھ کو سر ایوان طرب نغمہ سرا تھا کوئی رات بھر اس نے تری یاد دلائی
-
No React!
- 0
اولیں چاند نے کیا بات سجھائی مجھ کو یاد آئی تری انگشت حنائی مجھ کو سر ایوان طرب نغمہ سرا تھا کوئی رات بھر اس نے تری یاد دلائی
کب تلک مدعا کہے کوئی نہ سنو تم تو کیا کہے کوئی غیرت عشق کو قبول نہیں کہ تجھے بے وفا کہے کوئی منت نا خدا نہیں منظور چاہے
تم آ گئے ہو تو کیوں انتظار شام کریں کہو تو کیوں نہ ابھی سے کچھ اہتمام کریں خلوص و مہر و وفا لوگ کر چکے ہیں بہت مرے
ترے خیال سے لو دے اٹھی ہے تنہائی شب فراق ہے یا تیری جلوہ آرائی تو کس خیال میں ہے منزلوں کے شیدائی انہیں بھی دیکھ جنہیں راستے میں
یاد آتا ہے روز و شب کوئی ہم سے روٹھا ہے بے سبب کوئی لب جو چھاؤں میں درختوں کی وہ ملاقات تھی عجب کوئی جب تجھے پہلی بار
تو جب میرے گھر آیا تھا میں اک سپنا دیکھ رہا تھا تیرے بالوں کی خوشبو سے سارا آنگن مہک رہا تھا چاند کی دھیمی دھیمی ضو میں سانولا