عجیب خوف مسلط تھا کل حویلی پر

عجیب خوف مسلط تھا کل حویلی پر لہو چراغ جلاتی رہی ہتھیلی پر سنے گا کون مگر احتجاج خوشبو کا کہ سانپ زہر چھڑکتا رہا چنبیلی پر شب فراق

  • No React!
  • 0

آ گئی یاد شام ڈھلتے ہی

آ گئی یاد شام ڈھلتے ہی بجھ گیا دل چراغ جلتے ہی کھل گئے شہر غم کے دروازے اک ذرا سی ہوا کے چلتے ہی کون تھا تو کہ

  • No React!
  • 0
X